آج صبح تقریبا ۹ بجے ضلع ہنگو میں واقع جامعہ یوسفیہ نامی تعلیمی ادرے میں بمباری کے نتیجے میں حضرت مولانا محمد امین اورکزئی اور دیگر کئی علماء شھید ہوگئے۔ حضرت مولانا محمد امین صاحب نہایت جلیل القدر عالم دین تھے اور اپنے علاقہ میں اتنہائی معزز شخصیت کے حامل تھے۔اور آپ مولانا یوسف بنوری کی خصوصی شاگروں میں سے تھے۔اور آپنے کئی سال تک جامعہ بنوری ٹاؤن(جمشید روڈ)میں تدریس کے فرائض بھی انجام دئیے۔آپ خالص علمی شخصیت تھے،تصنیف وتالیف سے آپ کا خصوصی تعلق تھا ۔آپ کے پاس موجود کتابوں کا ذخیرہ صوبہ سرحد کے انتھائی نایاب اور قیمتی کتب کانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔جسکو ٹارگیٹ کرکے مکمل تباہ کردیا گیا ہے۔مولانا کا ادارہ جامعہ یوسفیہ گزشتہ 30 سال سے قائم تھا جہاں قرآن حدیث کی تعلیم دی جاتی تھی۔مولانا کے شاگردوں کی تعداد کئی ہزار تک پہنچتی ہے۔ہنگو کے علاقہ میں شیعہ سنی فسادات میں مولانا نے کئی بار ثالثی کا کردار ادا کیا۔مولانا کی شخصیت شیعہ سنی دونوں مکتبہ فکر میں نہایت قابل قدر تھی۔کوہاٹ،پشاور اور ہنگو میں مولانا کی شخصیت سے ہر عام و خاص واقف تھا۔ (تقریبا 3000سال پہلے یہود نے اپنے نبیوں کو قتل کرکے اللہ کے عذاب کو دعوت تھی اور آج ہم نام کے مسلمان یہ اس غلطی کو دہرا رہے ہیں) افسوس!
No comments:
Post a Comment
Plz turn of your sound volume bcoz there is music behind this video